مسلمانوں کو ہدف بنانے کے الزام میں کوئی صداقت نہیں: ہوم لینڈ سیکیورٹی
مسلمانوں کو ہدف بنانے کے الزام میں کوئی صداقت نہیں: ہوم لینڈ سیکیورٹی
عمران صدیقی
وائس آف امریکہ
March 7, 2008
اس رپورٹ کی ویڈیو
امریکہ کے ہوم لینڈ سیکیورٹی کے محکمے کے پانچ سال مکمل ہوگئے ہیں۔ وسیع تر اختیار کے حامل اس ادارے کا قیام امریکہ پر ستمبر 2001 کے دہشت گرد حملوں کے بعد عمل میں لایا گیا تھا۔ ہوم لینڈ سیکیورٹی کےبارے میں ایک عمومی رائے یہ ہے کہ یہ ایک سخت گیر ادارہ ہے جو دوسرے ممالک سے امریکہ آنے والے افراد ، بالخصوص مسلمانوں کو اپنا ہدف بناتا ہے اور انہیں طرح طرح سے پریشان کرتاہے۔ کئی ناقدین ہوم لینڈ سیکیورٹی کے رویے اور طریقہ کار پر نکتہ چینی کرتے رہتے ہیں۔
ہوم لینڈ سیکیورٹی نے اپنے بارے میں رائے بہتر بنانے ، حقائق کے اظہار اورشہری حقوق اور آزادیوں کے تحفظ کے لیےادارے کے اندر ایک شعبہ قائم کیا ہے۔ ڈین سدر لینڈ اور شارق ظفر اس شعبے سے وابستہ ہیں۔
ہوم لینڈ سیکیورٹی کی پانچویں سالگرہ پر وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس الزام کی نفی کی کہ یہ ادارہ امریکہ آنے والے مسلمانوں کو بلاوجہ تنگ اور پریشان کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہوم لینڈ سیکیورٹی ملک کی حفاظت اور اسے دہشت گردوں سے محفوظ رکھنے کے اقدامات کے ساتھ ساتھ ان افراد کے شہری حقوق اور آزادیوں کا بھی پورا تحفظ کرتا ہے جوملکی قوانین پر عمل کرتے ہیں ۔
سدر لینڈ اور شارق ظفر کا کہنا تھا کہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کا ادارہ صرف دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ہی کام نہیں کررہا بلکہ وہ قدرتی اور موسمی آفات میں شہریوں کی مدد بھی کرتا ہے۔
Original article
0 Comments:
Post a Comment
<< Home